??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر، 14 ستمبر، 2015

غیر کے ہاتھ میں ، ڈوری کو تھمایا جائے



غیر کے ہاتھ میں ، ڈوری کو تھمایا جائے
میں ہوں کٹ پُتلی ، مُجھے خُوب نچایا جائے

مُجھ پہ دُشمن کو مِلے غلبہ ، یہ نا مُمکن ہے
مُجھ کو مغلُوب بھی ، اپنوں سے کرایا جائے


بن کے دیمک مِرے اپنے ہی ، مُجھے چاٹیں ہیں
کیوں کِسی غیر پہ ، اِلزام لگایا جائے

میرے رہبر ہی مُجھے ، دُور لئے جاتے ہیں
میری راہوں کو ، نہ مِنزل سے مِلایا جائے

مُجھ پہ رونے کے لئے ، کل نہیں ہوگا کوئی
میرے ماتم پہ ، مُجھے آج رُلایا جائے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????