??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات، 17 ستمبر، 2015

ابھی تو پر بھی نہیں تولتا اڑان کو میں


ابھی تو پر بھی نہیں تولتا اڑان کو میں


ابھی تو پر بھی نہیں تولتا اڑان کو میں
بلا جواز کھٹکتا ہوں,,,,, آسمان کو میں

مفاہمت نہ سکھا, دشمنوں سے اے سالار
تری طرف نہ کہیں موڑ دوں کمان کو میں


مری طلب کی کوئی چیز شش جہت میں نہیں
ہزار چھان چکا ہوں,,,,,,,, تيری دکان کو میں

نہیں قبول مجھے,,,,, کوئی بھی نئی ہجرت
کٹاﺅں کیوں کسی بلوے میں خاندان کو میں

تجھے نخیلِ فلک سے,,, پٹخ نہ دوں آخر
ترے سمیت گرا ہی نہ دوں مچان کو میں

یہ کائنات ميرے سامنے ہے,,,,,,,,,, مثلِ بساط
کہیں جنوں میں الٹ دوں نہ اس جہان کو میں

جسے پہنچ نہیں سکتا,,, فلاسفہ کا شعور
یقیں کے ساتھ ملاتا ہوں اس گمان کو میں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????